مائیکرو سافٹ نے ونڈوز 11 کو ریلیز کردیا
یہ صارف کی تمام ڈیوائسز جیسے سمارٹ فون اور دوسرے کمپیوٹروں پر بھی
ایک سی ہوں گی۔۔
ونڈوز
11 کا سٹارٹ مینو موبائل میں استعمال ہونے والی ایپلی کیشن کے لانچر کی طرح
ہے۔ ونڈوز 11 میں دیئے گئے سنیپ لے آؤٹس(Snap Layouts) فیچر سے صارفین ونڈوز کے انٹرفیس
کو بہتر طریقے سے کسٹومائز کر سکتے ہیں اور پہلے سے موجود لے آؤٹس میں اپنی مرضی کے
لے آؤٹ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
ونڈوز
سٹور میں بھی مائیکروسافٹ نے کچھ تبدیلیاں کی ہیں جو کہ ونڈوز 10 اور ونڈوز 11 میں
سامنے آنے والی ہیں۔
اب
صارفین اپنی پسندیدہ ایپلی کیشنز کو براؤزر سے بھی انسٹال کر سکتے
ہیں۔اس کے لیے براؤزر ایک منی ورژن سٹور کے طور پر کام کرتے ہوئے صارفین
کو تیزی سے ایپلی کیشنز انسٹال کرنے کی سہولت فراہم کرے گا۔
مائیکروسافٹ اپنے سٹورز کے ذریعے ڈویلپرز کے لیے کمائی کرنے کے مواقع کو
بڑھانا چاہتا ہے۔ مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ وہ ڈویلپرز کو اپنے سٹور میں اپنی
کامرس کو شامل کرنےاور 100 فیصد آمدن خود ہی رکھنے کی سہولت دے رہا ہے۔
مائیکروسافٹ
اس آمدن سے کچھ بھی نہیں رکھے گا۔ اس کے علاوہ اگر ڈویلپرز چاہیں تو وہ مائیکروسافٹ کامرس کا بھی استعمال کرسکتے
ہیں، جس میں آمدن کا 85 فیصد حصہ ڈویلپرز کا ہوتا ہے جبکہ 15 فیصد مائیکروسافٹ کا۔
ونڈوز
11 میں کی گئی انقلابی تبدیلیوں میں سے ایک انتہائی اہم تبدیلی اس میں
اینڈروئیڈ ایپس کی سپورٹ کو شامل کرنا ہے۔ اب صارفین اینڈروئیڈ ایپس کو
مائیکروسافٹ سٹورز سے ہی براہِ راست کمپیوٹر میں انسٹال کر سکیں گے ۔
یعنی اب
کمپیوٹر پر اینڈروائیڈ ایپس چلانے کے لیے صارفین کو دیگر بھاری بھر کم تھرڈ پارٹی
سافٹ وئیر استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ونڈوز11 میں اینڈرائیڈ ایپس کی سپورٹ
انٹل کے ساتھ پارٹنر شپ کا نتیجہ ہے۔ انٹل بریج ٹیکنالوجی کا بنیادی مقصد
اینڈروئیڈ ایپلی کیشنز کو x86 ڈیوائس پر چلنے کے قابل بنانا
ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق انٹل کے ساتھ شراکت داری کے باوجود یہ فیچر اے ایم ڈی اور
اے آر ایم ڈیوائس پر بھی کام کرےگا۔امید ہے کہ جلد ہی یہ دوسری ڈیوائسز پر بھی کام
کرے۔
0 Comments